Kya Do Sagi Behno Se Nikah Jaiz Hai
Ek Mard / Shohar Ka Do Sagi Behno Se Shadi Karna Kaisa Hai?
Islam mein do sagi behno se ek mard ka nikah karna jaiz nahi hai. Islam ke ahkam mein illat, maslahat aur hikmat hai. Agar yeh maslahat, hikmat aur illat samajh mein aye yah nahi tou bhi hamain ain ko Allah ka hukum samajh kar manna chahiye aur amal karna chahiye.
Do saghi behno ki aik shohar se shadi na karne mein illat aur hikmat yeh hai ke ain mein apis mein larai jhagra ho ga aur ek dusre ki haq talfi ho gi aur sila rehmi na hone ka amkan hai.
کیا دو سگی بہنوں سے ایک شوہر شادی کر سکتا ہے؟
اسلام میں دو سگی بہنوں کی شادی ایک مرد سے کرنا حرام ہے۔ اسلام کے احکام میں ایک حکمت، مصلحت اور عِلت ہوتی ہے۔ ہمیں چاہیے اس ان احکام کو مانیں اور عمل کریں چاہے سمجھ میں آئے یا نہ سمجھ آئے۔
دو سگی بہنوں کی ایک ہی مرد سے شادی ہو گئی تو آپس میں دونوں بہنوں کی لڑائی جھگڑے کا امکان ہے اور آپس میں صلہ رحمی توڑنے کا اندیشہ ہے کیونکہ ایک دوسرے کی حق تلفی ہو سکتی ہے۔
چاہے دونوں بہنوں کے ایک ہی شوہر سے شادی سے کتنی ہی محبت بڑھے اور تحلق مضبوط ہو پھر بھی یہ جائز نہیں ہے کیونکہ یہ اللہ کا حکم ہے اور ویسے بھی قانون سب کے مفاد کو دیکھ کر بنایا جاتا ہے ایک دو لوگوں کو دیکھ کر نہیں۔ اللہ ہمیں سمجھنے اور عمل کی توفیق عطا کرے۔ آمین!
قرآنِ مجید میں ہے کہ: ﴿ وَأَنْ تَجْمَعُوا بَيْنَ الْأُخْتَيْنِ إِلَّا مَا قَدْسَلَفَ﴾ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ''اور یہ بھی حرام ہے کہ تم دو بہنوں کو ایک ساتھ نکاح میں جمع کرو۔ [النساء : 24]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ: دو بہنوں سے نکاح مت کرو کیونکہ اس عمل سے تم رشتے توڑوں گے۔ (الحدیث)
Comments
Post a Comment