Eid-Al-Adha Mein Sahib-E-Nisab Hone Ke Bawajood Qurbani Na Karna Kaisa Hai
Eid-Al-Adha Ke Teen Dinon Mein Janwar Ki Qurbani Na Karna
Eid-Al-Adha (Bakra Eid) ke teen dinon mein agar Sabib-E-Nisab hon aur qurbani na karen tou ais par sakt waeed aayi hai. Hadees mein hai ke jis mein qurbani ki taaqat (Jo Sahib-E-Istitaat tha) thi aur aus ne istetat ke bawajood qurbani nahi ki tou wo hamari Eidgha ke qareeb bhi na aaye.
Ais ke ilawa aisa shakhs qurbani na karne ki wajah se Qurbani ke Sawab se mahroom rahe ga. Ek bar qurbai ke teen din guzar jain tou phir qurbani ki Qaza bhi nahi ho sakte.
عید الاضحیٰ / بکرا عید کے تین دنوں میں صاحبِ استطاعت ہونے کے باوجود قربانی نہ کرنا
اگر ایک شخص قربانی کی استطاعت ہونے کے باوجود قربانی نہ کرے تو اس پر سخت وعید آئی ہے۔ ایک حدیث میں ہے جس کا مفہوم ہے کہ جو قربانی کی طاقت رکھتا تھا اور اس نے اس کے باوجود قربانی نہیں کی تو وہ ہماری عیدگاہ کے قریب بھی نہ آئے۔
جو شخص صاحبِ نصاب ہو اور پھر بھی قربانی نہ کرے تو وہ بہت بڑے ثواب سے محروم رہ گیا۔ نیز قربانی کے تین دن گزرنے کے بحد، قربانی کی قضاء بھی نہیں ہو سکتی۔
اللہ ہمیں قربانی جیسی عبادت کی سحادت نصیب فرمائے۔ آمین!
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس آدمی کے پاس طاقت ہو اور وہ قربانی نہ کرے تو ہماری عید گاہ کے قریب بھی نہ آئے۔
(سنن ابن ماجہ: 3123 وسندہ حسن، وصححہ الحاکم 4/ 232 ووافقہ الذہبی ورواہ احمد 2 / 321)
حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! یہ قربانی کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تمہارے باپ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے۔ صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: ہمیں قربانی سے کیا فائدہ ہوگا؟ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلمنے ارشاد فرمایا: ہر بال کے بدلے میں ایک نیکی ملے گی۔ صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اون کے بدلے میں کیا ملے گا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اون کے ہر بال کے بدلے میں (بھی) نیکی ملے گی۔ (سنن ابن ماجہ ۔ باب ثواب الاضحیہ)


Comments
Post a Comment