Maulana Tariq Jameel Bayan On Sood (Interest) Aur Ain Ke Baitay Ki Wazahat | Sood Dainay Se Kam Haram Nahi Hota Sood Lainay Se Kam Haram Hota Hai?
Bank Se Qarza
(Loan) Lena Aur Dena
Sodi Bank se qarza
(loan) lena aik haram kam hai aur ais par gunah ho ga kyun ke yeh aik sodi
agreement hai lakin jo amount (Principal) ham bank se laitay hain wo haram nahi
hai albata jo interest ais par charge ho ga wo laina haram hai aur ais par koi
bhi cheez purchase karna bhi haram hai.
کیا بینک سے سود دینا تو حلال ہے لیکن سود لینا حرام ہے؟
سودی محادہ کرنا اسلام
میں حرام ہے۔ اس لیے اگر آٓپ سودی بینک سے قرضہ لیں تو جو رقم بینک دے گا آپ کو اس
سے آپ کاروبار کر سکتے ہیں لیکن ایسا سودی محادہ کرنا حرام ہے اور اس پر گناہ ہو گا
لیکن اس سودی قرضہ لینے سے رقم حرام نہیں ہو گی کیونکہ بینک لوگوں کی جمح شدہ رقموں
سے آپ کو قرضہ دیتا ہے۔ اس لیے اس سے کوئی چیز خریدنا یا کاروبا میں لگانا جائز اور
حلال ہے۔ البتہ بینک کے لیے اس سود کو استحمال کرنا حرام ہے اور سودی رقم (جو کہ مثال
کے طور پر ۲ پرسنٹ پرنسپل اماونٹ پر لگی ہے) بھی حرام ہے جو سود کے طور پر اس نے لی
ہے۔
اگر آپ سودی بینک سے
اپنے سیونگ اکاونٹ میں جو منافح لییتے ہیں تو یہ منافح والی رقم حرام ہے اور اس سے
کاروبار کرنا، کوئی چیز خریدنا بھی حرام ہے کیونکہ یہ مکمل طور پر سودی رقم ہے۔
Quran Wo Hadees (Hadith) Mein Sood Ki Mamanat | قران و حدیث کی روشنی میں سود کی ممانعت (حرمت)
قرآن و
حدیث میں سود کی سخت مخالفت کی گی ہے۔ قرآن سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ سود کو ناپسند
کرتا ہے جبکہ صدقات کو بڑھاتا ہے۔ حدیث سے بھی اس باات کا سبق ملتا ہے کہ سود سے
بچا جاءے کیونکہ جب زنا اور یہ گناہ پھیل جاتا ہے تواللہ اس بستی کی قوم پراپنا
عزاب نازل کرتا ہے اور ایسی بستی کو ہلاک کرنے کا حکم دیتا ہے۔
"اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور جو
کچھ سود کا بقایا ہے اس کو چھوڑ دو اگر تم ایمان والے ہو۔" (سورۃ البقرۃ،
آیت نمبر278) | Surah
Al-Baqra Ayat No. 278
حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے، کھلانے والے، اسکی گواہی دینے والے اور اس کا معاملہ لکھنے والے سب پر لعنت فرمائی ہے۔
Comments
Post a Comment