Ayesha Ne Khudkushi Kyun Ki - A 23th Year Old Married Muslim Girl Committed Suicide Due To Dowry (Jahez)
Khudkushi In Islam In Urdu / Najaiz Or Haram Maut In Islam In Urdu / Khud Kushi Karna Kaisa Hai
Aik Taees sala ladki Ayesha ne khudkushi kar le hai jo ke Islam mein haram hai. Aisay sabar karna chahiye tha. Ausay chahiye tha ke wo talaq la laite aur kahain aur kisi aur mard se shadi kar laite lakin yeh aqdam na karte. Yeh Duniya Aik Musafir Khana Hai. Asal Zindagi Akhirat ki hai ais Allah ke raza par khush rehna chachiye. Yehe kamyabi hai.
خودکشی کی شرعی حیثیت
ایک تیئس سالہ عائشہ شادی شدہ لڑکی نے سسرال کی طرف سے جہیز کا مطالبہ کرنے پر خود کشی کر لی ہے۔ اللہ اس کی مخفرت کرے لیکن اس نے یہ حرام اقدام کیا ہے۔ اسلام میں خودکشی حرام، ناجائز ہے۔ یہ ایک کبیرہ گناہ ہے۔ اس عورت کو چاہیے تھا کہ وہ صبر کرتی یا پھر شوہر سے طلاق لیتی اور کہیں اور جگہ شادی کر لیتی لیکن خودکشی نہ کرتی۔ اللہ سے دعا کرتی بیشک اللہ مدد کرنے والا ہے۔
اسلام میںں خودکشی کیوں حرام ہے؟
خود کشی کرنے والے کی نماز جنازہ پڑھنے کا حکم
خودکشی کرنے والے کی نماز جنازہ پڑھی جا سکتی ہے لیکن حاکمِ وقف، امامِ مسجد یا کوئی محتبر شخصیت نہ پڑھے اور نہ ہی پڑھائے جیسے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی نہیں پڑھائی تھی تاکہ لوگ اس کو ہلکا گناہ نہ سمجھیں۔ عام مسلمان نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں۔
خود کشی کرنے والے کی سزا
حضرت ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا کہ
"جس نے اپنے آپ كو پہاڑ سے گرا كر قتل كيا تو وہ جہنم كى آگ ميں ہميشہ كے ليے گرتا رہے گا، اور جس نے زہر پي كر اپنے آپ كو قتل كيا تو جہنم كى آگ ميں زہر ہاتھ ميں پكڑ كر اسے ہميشہ پيتا رہے گا، اور جس نے كسى لوہے كے ہتھيار كے ساتھ اپنے آپ كو قتل كيا تو وہ ہتھيار اس كے ہاتھ ميں ہو گا اور ہميشہ وہ اسے جہنم كى آگ ميں اپنے پيٹ ميں مارتا رہے گا"
Comments
Post a Comment